Ad Code

محبت سے ناواقف لوگ عشق کو

People who are unfamiliar with love disgrace love and where it is entertaining we claim the love philosophy, give examples. If talking about love is not in our control, then how can we call the conditions that come into existence due to the collision of two eyes as love ?? Even though it is not love, it is just an ounce. Talking about love is beyond our knowledge and beyond our consciousness. Love is that which is not available or at least we cannot claim absolute right over it. Love is a lasting peace that has a sweet pleasure even in its bitterness.


محبت سے ناواقف لوگ عشق کو رسوا کرتے ہیں اور جہاں دل لگی کا تعلق ھو وہاں ہم عشق کے فلسفے سے دعوے کرتے ہیں، مثالیں دیتے ہیں
 عشق پر بات کرنا ہماری بساط میں نہیں تو پھر دو آنکھوں کے باہم ٹکراؤں کی بنا پر وجود میں آنے والی کیفیات کو عشق کیسے کہہ سکتے ہیں؟؟ حالانکہ وہ تو محبت بھی نہیں ہوتی وہ تو بس ایک انس ھوتا ھے
عشق پر بات کرنا ہمارے علم سے باہر اور شعور سے اوپر کی چیز ھے
 عشق وہ ھے جو دسترس میں نہیں یا کم از کم ہم اُس پر مکمل حق کا دعویٰ نہیں کرسکتے
عشق ایک دائمی سکون ھے کہ جسکی تلخی میں بھی ایک شیریں لذت ھے
 عشق میں جسکے جذبات کو جتنی پرواز حاصل ھو وہ اُتنا زائقہ چکھ لے گا مگر پورے حق کا دعویدار کوئی کسی صورت نہیں ہوسکتا
 محبت موجودیت کے گھیرے میں مقید ھے، عشق اس سے ماورا ھے، جس کی حد ایک ضرورت ایک پیغام یا ایک تخیل سے زیادہ نہیں ہوتی، دین کے حوالے سے، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہ اجمعین کی آقا صلی اللہ علیہ وسلم سے انسیت محبت تھی، مگر اویس رضی اللہ علیہ کا معاملہ عشق تھا، اولیا اکرام کا اللہ پاک سے معاملہ عشق ھے، رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے عشق مجازی، کہ ان کا وجود ظاہر و مستور ثابت ھے، مگر وہ سامنے نہیں ہیں، اور عشق حقیقی اللہ پاک سے کہ اس کا وجود غیر مرئی ہے، پھر بھی اس کی محبت میں اس کی اطاعت قبول کی اور اپنی چاہتوں کو پیچھے چھوڑ دیا
 عشق کی ابتدا محبت ھے اور محبت کے زاوئیے تو ضلعے بن کر ھمارے گرد گھیرا ڈالے کھڑے ہیں، عشق کی گنجھلیں تو امبر بیل ہیں، سر آسمان میں جاۓ گا، کتنے سفر کے بعد، پتہ نہیں، ہر گنجل میں ہزار بل، ہزار بلوں کے ہزار ہزار زینے، ہزار زینوں میں ایک کی مسافت ہزار قدم اور ہر قدم میں ہزار داستانیں، کتنی بحث کر سکتا ھے کوئی؟؟
 میں عاشق ھوں اسکا دعویٰ کوئی نہیں کر سکتا مگر کوئی میری کیفیت پر وہ عروج دیکھے کہ میں محبوب کی چاہ میں فنا ھوں تو وہ کہہ سکتا ہے کہ یہ عاشق ھے
 جو ھو سکتا ھے وہ دعویٰ نہیں کر سکتا، عشق کی حد ہی فنا فی المحبوب ھے، جو فنا ہی ھو گیا، وہ بھلا دعوے کا حقدار ھو بھی تو کیسے ھو_

 

Post a Comment

0 Comments

'; (function() { var dsq = document.createElement('script'); dsq.type = 'text/javascript'; dsq.async = true; dsq.src = '//' + disqus_shortname + '.disqus.com/embed.js'; (document.getElementsByTagName('head')[0] || document.getElementsByTagName('body')[0]).appendChild(dsq); })();

Rawalpindi Studio Youtbe Channel

'; (function() { var dsq = document.createElement('script'); dsq.type = 'text/javascript'; dsq.async = true; dsq.src = '//' + disqus_shortname + '.disqus.com/embed.js'; (document.getElementsByTagName('head')[0] || document.getElementsByTagName('body')[0]).appendChild(dsq); })();