" صبح ہی صبح میاں بِیوِی کا خوب جھگڑا ہو گیا ، بیگم صاحبہ غضب ناک ہوکر بولی بس بہت کر لیا برداست اب میں مزید اک منٹ بی تمارے ساتھ نہیں
رہ سکتی
"
" میاں جی بی تیش میں تھے ، بولے میں بی تمھاری شکل دیکھ دیکھ کر تنگ آ گیا ہوں دفتر سے میں واپس آؤ تو مجھے نظر نا انا گھر میں ، اپنا تِین دبا یہاں سے نکالو
بیوی اپنے گھر گئی تو" ماں نے کہا ، بندے کی پتر بن کے آرام کر وہاں تیری بڑی بہن بی اپنے میاں سے لڑ کے آئی تھی وہ اسی ضد میں طلاق لے کر بیٹھی ہوئی ہے اب تو نے بی وہی ڈرامہ شروع کر دیا ہے
" خبردار جو ادر قدم بھی رکھا تو . . . سلاہ کر لے میاں سے . .وہ اب اتنا بھی برا نہیں ہے "
اردو سچی کہانی ہرکسی کو یہ دلدار ملتا نہیں
" ساتھ اِسْپیشَل کھیر بھی بنا لی ، سوچا شام کو میاں جی سے معافی مانگ لوں گئی اپنا پِھر بی اپنا ہی ہوتا ہے "
" شام کو میاں جی گھر آئے تو بیگم نے انکا اچھے طریقے سے استقبال کیا جیسے صبح کچھ ہُوا ہی نہ تھا ، میاں جی کو خوشگھاوار خارات ہوئی "
" كھانا کھانے کے بعد میاں جی جب کھیر کھا رہے تھے تو بولے ، بیگم کبھی کبھار میں بھی زیاتی کر جاتا ہوں تم دِل پر مت لیا کرو بندہ بشیر ہوں غصہ آ ہی جاتا ہے "
اے عشق تیرے انجام پے رونا آیا
میاں جی بیگم سے خوش ہو رہے تھے اور بیگم صاحبہ دِل ہی دِل میں اپنی ماں کو دوئیں دے رہی تھی ورنہ تو جذباتی فیصلے نے گھر ہی تباہ کر دینا تھا "
مورل : اگر پیرینٹس اپنی شادی شودا اولاد کی جائز اور جائز بات کو سپورٹ کرنا چھور دیں تو 90 % بیچھڑنے والے رشتے بچ جاتے ہیں .
اگر آپکو یہ اُرْدُو شورٹ اسٹوری اور مورل پسند آئی ہو تو کومینٹ کر کے ضرور باتیں اور ہماری ویب سائٹ کی دوسری پوسٹ کو بی ریڈ لازمی کریں . اللہ حافظ
1 Comments