She looked out of the window at the small Gilgit and the distant mountains between which stood the goddess of the moun…
نظم دید بھی پھر ہوتی دیدار پھر بھی ہوتا یار اگر جو ہوتا تو نہ تماشہ یار ہوتا انجانے رستوں میں ہم اگر جو کھوتے یار اگ…
یہ مانتے ہیں ہم کہ گنہگار بہت ہیں لیکن یہ گناہ ہم کو سزاوار بہت ہیں رُک رُک کے تری یاد کیوں آتی ہے ستمگر؟ لگتا ہے …
میں نفرت کے عوض ساری محبت بیچ آیا ہوں جو پل بھر کو ملی تھوڑی مُسرت بیچ آیا ہوں --- مجھے حق ہی نہیں یارو! کوئی ارمان رکھ…
Hum sahib ana k han hamy tang na kijiye!! Urdu sad ghazal in urdu hindi ہم صاحبِ انا ہیں، ہمیں تنگ نہ کیجئے مغرور، بے …
Follow Us On Social Media