Ad Code

درجن تیرہ کرنے کا راز درجن تیرہ کرنے سے کیا ہوتا ہے؟The secret to a dozen or thirteen What happens when you do a dozen or thirteen?

درجن تیرہ کرنے کا راز 

درجن تیرہ کرنے سے کیا ہوتا ہے 

The secret to a dozen or thirteen What happens when you do a dozen or thirteen?

یونیورسٹی میں بزنس کے طلب علم کو بزنس پر تحقیق کرنے کے لیے بیجا گیا۔ طلب علم تحقیق کی غرض سے انارکلی بازار لاہور میں پوہنچھے تو وہاں انہوں نے ایک جوس والے کی دکان پر بہت رش لگا دیکھا۔جب وہ اس شاپ پر پہنچے تو انہیں معلوم ہوا کہ وہ ایک گلاس جوس  کے ساتھ ایک چھوٹا جوس کا گلاس فری دے رہا
 ہے۔ طالب علموں نے دکاندار سے پوچھا کہ آپ ایک گلاس کے ساتھ چھوٹا گلاس فری کیوں دے رہے ہیں ؟ اس دکاندار نے جواب دیا کہ میں نے اپنے  ذاتی تجربے  سے سیکھا ہے، ایک گلاس سے تھوڑا زیاده دینا چاہئے۔ دنیا کے درجن باره ہوتے ہیں لیکن میں نے اپنے درجن تیرہ  رکھے ہیں۔ اس سے میرے کاروبار  میں برکت اور اضافہ ہوتا ہے۔ میری سیل میں اضافہ ہوتا ہے۔ لہذا میں اپنے تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے تھوڑا زیادہ دیتا ہوں۔ جدید تحقیقات کے مطابق جو لوگ اپنے وعدے یہ طے شدہ بات سے زیادہ کام کرتے ہیں ، کام کا معاوضہ زیادہ دیتے ہیں، لوگوں کی زندگیوں میں آسانیاں لے کر آتے ہیں ، ایسے لوگ زیادہ ترقی کرتے ہیں۔میں زمانہ طالب علمی میں درجن تیرہ کرنا آسان ہوتا ہے۔ زمانہ طالب علمی میں پڑنے والی درجن تیرہ کی عادت انسان کو ساری زندگی فائدہ دیتی رہتی ہے۔طالب علمی میں درجن تیرہ یہ ہے کہ آنے والے کل کا سبق ایک دن پہلے یاد کر لے۔ اسبق کو تھوڑا
پہلے دہرا لیا لے۔ تھوڑا سا زیادہ یاد کر لیا لے۔ درجن تیره یہ بھی ہے کہ اپنی پڑھائی کو آسان بنایا جائے۔ آپ آج سے ہی درجن تیرہ" کے فلسفے کو اپنی زندگی میں شامل کرلیں، پھر ایک سال بعد اپنے اپ کو دیکھیے گا، آپ کو معلوم ہو گا کہ آپ کی زندگی میں بہت سی آسانیاں صرف درجن تیره  پر
عمل کی وجہ سے ہو گئی ہیں۔ جب تک ہر بندا اپنے درجن تیرہ نہیں کرے گا اس کے لیے ترقی کرنا ممکن  ہی نہیں ہے۔ ہر انسان اپنی زندگی کا کچھ حصہ سیکھنے میں گزارتا ہے پھر ایک وقت ایسا بھی آتا ہے جب سیکھے ہوئے کام کو عملی طور پر لاگو کرتا ہے۔ تمام سیکھی ہوئی چیزیں آپس میں ملائی جاتی ہیں تو اہستہ اہستہ ایک تصویر بنتی ہے۔


ہم میں سے اکثر لوگ ایک دم سے تصویر بنانا چاہتے ہیں لیکن کبھی بھی تصویر ایک دم سے نہیں بنا کرتی۔ چیزیں ہمیشہ حصوں میں بنا کرتیں ہیں۔ جب چیزوں کا دامن پکڑ کر ملایا جائے تو تصویر بنتی ہے، آپ آج سے ہی اپنا قدم اٹھائیں ، محنت کریں ، ہمت کریں، اپنے کام میں لگن سے کام کریں ، تھوڑا زیادہ کریں، درجن تیره کرنے کی کوشش کریں، چھوٹا کام خود بخود بڑا ہو جائے گا۔ کام چھوٹا یا بڑا نہیں ہوتا ،نیت کام کو چھوٹا یا بڑا بناتی ہے۔


: درجن تیرہ کے مواقعے وہ لوگ اٹھاتے ہیں جو درجن تیره کے فلسفے کے مطابق زیاده کام کرتے ہیں اور وہ لوگ اس قابل بھی ہوتے ہیں لیکن  معاوضہ یا تنخواہ کم مل رہی ہے تو انہیں یہ بات یاد  رکھ لینی چاہیے کہ یا تو ان کی تنخواه زیادہ ہو جائے گی یا پھر وہ جگہ ان کا انتظار کر رہی ہے جہاں پر تنخواہ تھوڑی زیادہ ہے۔  اس دنیا میں قابل انسان کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا۔ دنیا کی کوئی بات، کوئی زنجیر قابل انسان کا راستہ نہیں روک سکتی۔ اپنا بہترین اور وعدے سے کام زیادہ کرنے والے قابل لوگوں کی مثال طوفان کی طرح ہے ، یہ دریا کی طرح ہوتے
ہیں، یہ سمندر اور خوشبو کی طرح ہوتے ہیں، ان کی مثال ٹھنڈی ہوا جیسی ہوتی ہے۔ یہ اپنا راستہ خود بنا لیتے ہیں ، وہ رکتے نہیں ہیں ۔ ان کے راستے میں مشکلات، چیلنجز آتے ہیں ، لوگ باتیں کرتے ہیں لیکن وہ اپنا سر جھکائے چلتے رہتے ہیں۔


ایک وقت آتا ہے کہ جب ان کی منزل ان کے سامنے ہوتی ہے۔ بروقت فیصلہ کرنا کامیابی کا ضامن ہوتا ہے جو حال میں اپنے ویژن کے
مطابق فیصلہ کرتے ہیں مؤثر عادات کو اپناتے ہیں ۔عقل مند وہی لوگ ہوتے ہیں جن کی نگاہ مستقبل پر ہوتی ہے۔ دنیا میں وہی لوگ ، ادارے ، قومیں ترقی کر جاتی ہیں جو دور نگاہ رکھتی ہیں۔ جن کا وژن کامیابی ہوتا ہے۔ وہ لوگ جو آج کے لیے جیتے ہیں ان کا آنے والا كل مشکل ہو پڑ جاتا ہے۔ ہماری قوموں کے زوال کی سب سے بڑی وجہ دیہاڑی والی سوچ ہے۔ لوگ صرف آج کے دن کا سوچتے ہیں اور آج کے دن کے لیے ہی کمانا چاہتے ہیں۔ آنے والے کل کے لیے کچھ نہیں کرتے، جو  ہمیں مستقبل میں فائدہ دے ۔ ہم قوم اپنے کل کی تیاری نہیں کرتے ، ایسا کام نہیں کرتے جو ہمارے مستقبل کو محفوظ کرے. ایک مثال بہت مشہور ہے کہ ایک ادمی کوئی میڈیسن بیچتا تھا،اس کے لیے اسے مارکیٹنگ نہیں کرنی پڑتی تھی۔ جس کے بارے  میں اس کا کہنا تھا کہ یہ میڈیسن بیچنی نہیں پڑتی یہ خود ہی بک جاتی ہے۔ جب اس سے پوچھا کہ اس میڈیسن میں ابھی تو کوئی تبدیلی نہیں آرہی، کل کو وقت بدل گیا اور یہ ناکام ہوگئی تو تم کیا کرو گے؟ اس شخص نے  جوش میں جواب دیا جب کل آئے گی تو دیکھا جائے گا۔ جب وقت بدل گیا اس میڈیسن کی جگہ کوئی اور میڈیسن آگئی اور وہ میڈیسن بیچنے کی کوشش سے بھی نہ بکی، تو اس نے سسٹم کو بُرا بٙھلا کہنا شروع کر دیا۔ جبکہ یہ نقصان اس کی اپنی غلطی کی وجہ سے ہوا تھا، کوئی تیاری نہ ہونے کی وجہ سے تھا۔ ہمارے کامیاب نہ ہونے کی ایک بہت بڑی وجہ پہلے سے تیاری نہ کرنا بھی ہے۔ وہ لوگ جو وقت سے پہلے اپنی صلاحیتوں ، کے لیے کام کرتے ہیں وہی کامیاب ہوتے ہیں۔ وہ درجن تیره کے فلسفے پر عمل کرتے ہیں۔ تھوڑا سا زیادہ کام کر لیتے ہیں اور دوسروں کو تھوڑا زیادہ کام دیتے ہیں۔ دنیا کی سوچ کے مطابق انسان کو نقصان محسوس ہوتا ہے لیکن اللہ کے نظام میں اگر آپ کچھ زیادہ  محنت کریں گے تو اس کا بدلہ آپ کو آنے والے دنوں میں دیا ملے گا۔ ایسے لوگوں کا علم، فہم، کاروبار بڑھتا ہے، آسانیاں پیدا ہوتی ہو جاتی ہیں اور حیثیت سے زیادہ ملنا شروع ہو جاتا ہے، زندگی میں اللہ تعالی کا کرم بڑھ جاتا ہے۔ اکثر لوگ یہ سوچتے ہی نہیں ہیں، وقتی

فوائد اور نتائج پرکھتے رہتے ہیں۔ درجن تیره کے فلسفے پر عمل نہیں کرتے۔ اس کے علاوہ تنگ دل لوگ درجن تیره پر عمل نہیں کر سکتے۔ہمارے بچے نہ تو اپنے والدین کو کبھی درجن تیره کرتے ہوے دیکھتے ہیں اور نہ ہی اس پر عمل کرنا چاہتے ہیں۔
بچے نصیحتوں سے زياده والدین کو دیکھ کرسیکھتے ہیں۔ جیب تنگ ہونے کا دل تنگ ہونے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ جیب تنگ ہو  بھی جائے، انسان کو دل تنگ نہیں کرنا چاہیے۔ سخاوت مال سے نہیں ہوتی دل سے ہوتی ہے۔ اگر دل بڑا ہو گا تو مال پھر بھی نہیں ہو گا تب بھی سخاوت کم نہیں ہوگی۔ حضرت على المرتضی رضی اللہ عنہ کا فرمان ہے:"ایسا انسان جو بخیل ہے اس  انسان کے پاس مال کا آنا ایک عذاب ہے۔" سیب کاٹنے پر چند منٹ لگتے ہیں لیکن اگر چند سکینڈ اور لگا کر اس کے بیج بھی نکال کر مہمان کو پیش کیے جائیں تو یہ درجن تیرہ ہی ہے ،جو آپ کی شائستگی کو ظاہر کرتا ہے ۔ اگر آپ کپڑے سیتے ہیں۔ گاہک کے لیے کپڑے تیار کرلیے ہیں ۔ اب اس کو ایک عام شاپر کی بجائے آپ تھوڑی تکلیف کرکے اس کو اچھے طریقے سے
پیک کر دیتے ہیں اور ساتھ . اپنا کارڈ بھی
رکھ دیتے ہیں تو یہ  بھی درجن تیره ہی ہے ، جو یہ ثابت کرتا ہے کہ آپ اپنے گاہک سے مخلص اور اس کا احساس کرتے ہیں ۔ اور آگر آپ سویٹ کا کاروبار کرتے ہیں ۔ آپ کے پاس کوئی شحص آکر مٹھائی کا ریٹ پوچھتا ہے تو ساتھ ہی آپ پلیت میں دو گلاب جامن رکھ کر اس کو پیش کرتے ہیں ۔ تو یہ بھی درجن تیرہ ہے جو آپ کے حسن اخلاق کو ظاہر کرتا ہے ۔ آپ کے گھر آنے والا الیکٹریشن، کارپینٹر ، جب کام مکمل کرے تومعاوضے کے ساتھ ساتھ آپ اس کو چائے پلاتے دیتے ہیں یا کھانا کھلاتے دیتے ہیں ، یہ  بھی درجن تیره ہے جو آپ کو ایک بہترین انسان ثابت کرتا ہے.آپ دوسروں سے مسکرا کر ملتے ہیں دے دیتے ہیں اور کسی انسان کے پاس بھاری بیگ ہو اس کے اٹھانے میں مدد کرتے ہیں تو یہ درجن تیره والا سلوک ہے، اگرہمارے رویوں میں درجن تیره آجائے تو زندگی میں سکون اور اطمینان آنا شروع ہو جاتا ہے۔ درجن تیره کا مطلب ہی یہ ہے کہ حق دار کو حق سے زیادہ دیا جائے۔ کاروبار ، نوکری  کسی بھی کام میں ترقی کرنے کے لیے یہ عمل اپنانا بہت ضروری ہے اور جو بھی شخص اس عمل کو اپنا لیتا ہے تو ہر طرف سے خوشحالی ، ترقی، محبت اور نیک تمنائیں سمیٹتا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

Rawalpindi Studio Youtbe Channel

'; (function() { var dsq = document.createElement('script'); dsq.type = 'text/javascript'; dsq.async = true; dsq.src = '//' + disqus_shortname + '.disqus.com/embed.js'; (document.getElementsByTagName('head')[0] || document.getElementsByTagName('body')[0]).appendChild(dsq); })();