Ad Code

Rula Dene wali Story in Urdu | Latest Urdu Heart Touching Story 2022

 

Rula Dene wali Story in Urdu  Latest Urdu Heart Touching Story 2022

Rula Dene wali Story in Urdu | Latest Urdu Heart Touching Story 2022



آج سے تین سال قبل اک مصوم بنت حوا کے ساتھ۔۔ان کے ماموں (درندہ) جو کہ انکی والدہ کے سگے بھائی تھے اپنی بھن اور بچوں سے ملنے گاؤں سے شہر آۓ ۔۔۔اسی دوران اس پٹی کے والدین کو کسی ضروری کام کے سلسلے میں بیرون شہر جانا پڑا ۔۔ تو سوچا گھر میں ماموں(درندہ) کے پاس بچوں کو چھوڑ جاتے ساتھ جلدی ہی تو واپسی ہے ساتھ لے جانا ضروری نہی۔۔۔ کون جانتا تھا کہ محرم کے نام کا جو مطلب بھی نہی تھا جانتا تھا جسے صرف حوس پوری کرنا آتی تھی۔۔۔۔


اسکے پاس اپنی بیٹی کو چھوڑ کے جانے کی کتنی بڑی نادانی کر رہے تھے وہ کیا معلوم تھا ان کا یہ فیصلہ ان کے آنگن میں کھلنے والی کمی کے لیے اک بھیانک طوفان کی صورت میں ثابت ہو گا۔۔۔۔ ۔۔ سچ کہتے انسان جو کرتا

تقدیر اس پہ ہنستی ہے

۔اس جانور کو (جو کہ انسان کے نام پہ اک دھبہ ہی ہے) کو موقعہ مل گیا تھا اپنی حوس پوری کرنے کا رات کی تاریکی میں ان درندہ صفت انسان نے اس معصوم لڑکی کو اپنی جنسی درندگی کا نشانہ بنایا یہ سوچے بنا کہ اپنی بیٹی جیسی بھانجی کی عزت کو رسوا کر رہا۔۔۔۔۔ ضمیر مر چکا تھا ۔ اسکے دل و دماغ پر صرف حوس پوری کرنے کا جنون سوار تھا بس۔۔۔۔۔کتنا تڑپی ہو گی 

وہ 2 معنی اذیت سے گزری ہو گی وہ۔۔۔۔۔۔۔اس سفاک انسان کو اک بار بھی ترس نا آیا کیا دو منٹ کی حوس لیے پاکیزہ رشتے کو روندھے دیا آواز اٹھانے پہ جان سے مارنے کی دھمکیاں دی. کرتی تو کیا کرتی وہ بچاری عزت تو لٹ ہی گئ اب اگر بتاتی تو جان سے بھی جاتی ہوا وہ ہی جو ہمیشہ سے ہوتا آرہا۔ جھوٹی عزت اور شہرت کی خاطر ہمیشہ معد کے سامنے عورت کی آواز کو دفنایا ہی گیا یہاں اک اور بنت حوا سکتے ہوۓ خاموش ہوگی۔ 


جب اس بھن سے کہا آپ کو بتانا چاہیے تھا اپنے والدین کو کتنی بے بسی تھی اسکے جواب میں اذیت۔ کرب تکلیف کیا کچھ نا تھا ان الفاظ میں جب اس بھیڑیے نے اپنے بھائی کی تین سال کی بیٹی بھیجی) ساتھ بھی یادتی کی اسے سزا دینے کے بجاۓ اس بچی کی ماں نے اپنی ہی بیٹی کے منہ پہ تکیہ رکھ کے ابدی نیند سلا دیا عزت نہی بچی تو ان کا دینا سے کیا لینا دینا اور اگر میں بتا دیتی تو باپ بھائی کی غیرت جوش میں آتی اور اس بھیڑیا کو تو سزا مل ہی جاتی لیکن ساتھ میں میری بے گناہ ماں کو طلاق دے کر دھکے مار کر نکالا جاتا گھر سے۔

 یہاں بھی قصور عورت کا ہی ٹھہرا ماں کا قصور یہ ہونا تھا اسکا بھائ جو تھا بیٹی کو قتل کر دیا جاتا جب عزت نہی بچی تو زندہ رہنے کا کیا حق۔۔ یہ قصور بھی کیا عورت کا کہ عزت پامال ہو گئی ناجانے کتنی ہی بیٹیوں کی عزت پامال کی ہو گی اسے کمینے انسان نے جس نے سگی بھانجی اور بھتیجی کو نا چھوڑا وہ کسی اور عورت کا خاک مخلص ہو گا کیا کل کو وہ اپنی بیٹیوں کو چھوڑے گا
 
آخر میں اک سوال کرنا چاہونگی ان مردوں سے جو کہتے ہیں کہ اپنی عزت کو رسوا کرنے میں عورت کا اپنا ہی ہاتھ ہے ۔۔۔۔گھر سے باہر نکلنے یا کالج۔ یونیورسٹی جانے والی بنت حوا کی عزت برباد ہوئ تو قصور۔اسکا ذمہ دار وہ خود اپنہ بربادی کی گھروں میں موجود درندوں کے ہاتھوں جو عورت کی عزت رسوا ہو رہی ہے اس کا ذمہ دار کون ہے کیا اس کی ذمہ دار بھی عورت ہی ہے؟؟؟؟

آخر کیوں ہر قصور کی ہر غلطی کی ذمہ دار عورت ہی کیوں مرد کے ہر گناہ کے ذمہ دار عورت ہی کیوں مرد کے ہر قصور کی ہر گناہ کی سزا عورت کیوں بھگتے

کیا اسکا یہ قصور ہے کہ وہ عورت ہے؟

کیا اسکی یہ کمزوری ہے کہ وہ عورت ہے۔۔؟

کیا اس کو عورت ہونے کی سزا دی جا رہی؟ مرد کے کیے گئے گناہ کے لیے کوئی حکم کوئی قانون کوئی سزا کیوں نہی آخر کیوں یہ ظلم یہ نا انصافی عورتوں ساتھ ہی کیوں؟

Post a Comment

0 Comments

Rawalpindi Studio Youtbe Channel

'; (function() { var dsq = document.createElement('script'); dsq.type = 'text/javascript'; dsq.async = true; dsq.src = '//' + disqus_shortname + '.disqus.com/embed.js'; (document.getElementsByTagName('head')[0] || document.getElementsByTagName('body')[0]).appendChild(dsq); })();